باپ کی کوششیں رنگ لائیں، معصوم ثانیہ زہرا کے ورثاء کو انصاف مل گیا، عدالتی فیصلے کو سراہا جا رہا ہے

‏بالآخر 16 ماہ بعد مقتولہ کے ورثا کو انصاف مل ہی گیا۔

ملتان: ثانیہ زہرا قتل کیس میں سیشن کورٹ کا بڑا فیصلہ جاری۔
ایڈیشنل سیشن جج محسن علی خان نے مرکزی ملزم علی رضا کو موت کی سزا سنا دی۔

عدالت نے مقتولہ کے دیور حیدر رضا اور ساس عذرا پروین کو بھی عمر قید کی سزا سنا دی۔
مرکزی ملزم مقتولہ کے شوہر علی رضا کو ہتھکڑیوں میں پولیس کی حراست میں عدالت میں پیش کیا گیا۔

بری ہونے والوں میں سسر جیون شاہ، نند دعا زارہ، سابقہ بیوی مدیحہ شامل۔
مقتولہ ثانیہ زہرا کی پھندا لگی لاش 9 جولائی 2024 کو سسرالی گھر کے کمرے سے برآمد ہوئی تھی۔

تھانہ نیو ملتان میں ثانیہ شاہ کے شوہر علی رضا، دیور حیدر علی، ساس عزرا پروین سمیت 6 افراد کو مقدمہ میں نامزد کیا گیا تھا۔
مدعی پارٹی کے وکلاء شہریار احسن اور میاں رضوان ستار نے حتمی دلائل مکمل کیے۔
ملزمان کے وکیل ضیاء الرحمان رندھاوا نے اپنے حتمی دلائل مکمل کئے۔
مقدمہ مقتولہ ثانیہ زہرا کے والد اسد عباس شاہ کی مدعیت میں درج کیا گیا تھا۔

ملتان کورٹ کا تاریخی فیصلہ

سسرال میں قتل ہونے والی چھ ماہ کی حاملہ ثانیہ زہرہ کیس میں مرکزی ملزم شوہر علی رضا کو پھانسی کی سزا دیور حیدر رضا ساس عزرا پروین کو عمر قید کی سزا سنا دی گئی

ملتان کورٹ نے فیصلہ تین بجے سنانا تھا جو کہ نو بجکر پندرہ منٹ پر سنایا-

شیخ غلام مصطفیٰ چیف ایڈیٹر پاکستان آن لائن نیوز نیٹ ورک 923417886500 +