سی سی ڈی کی کارروائی، باپ اور دو بیٹیوں سمیت چار منشیات فروش مقابلہ میں ہلاک ،جبکہ مبینہ طور پر باثر منشیات فروش خواتین کو گرفتار کر لیا گیا –
شیخوپورہ
سی سی ڈی سے مبینہ مقابلہ۔۔۔
باپ اور 2 بیٹوں سمیت 4 منشیات فروش ہلاک۔۔۔
مریدکے میں سی سی ڈی پولیس صدر سرکل کا منشیات فروشوں سے مبینہ مقابلہ ہوا۔۔۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ مخبر کی اطلاع پر سی سی ڈی نے ریڈ کیا تو ملزموں نے فائرنگ کر دی۔۔۔
فائرنگ کے تبادلے میں منشیات فروش اپنے ہی ساتھیوں کی فائرنگ سے ہلاک ہوگئے۔۔۔
مقابلے میں باپ اور 2 بیٹوں سمیت 4 افراد مارے گئے۔۔۔
ملزمان پر فیصل آباد کے مختلف تھانوں میں منشیات سمیت پولیس مقابلوں کے مقدمات درج تھے۔۔۔
پولیس حکام کا مزید کہنا ہے کہ ملزموں سے 9 کلو منشیات برآمد ہوئی۔۔۔
ملزموں میں دو بھائی، باپ اور کزن شامل تھے۔۔۔
ہلاک ہونے والوں میں فیصل عباس ولد جعفر، ناصر ولد بشیر، فیصل ولد بشیر اور بشیر ولد نوشیر شامل ہیں۔۔۔
ہلاک منشیات فروش شیخوپورہ اور ننکانہ کے علاقوں میں ڈیلرز کو منشیات فروخت کرنے آئے تھے۔۔۔
*فیصل آباد: تھانہ جھمرہ پولیس کی منشیات فروشوں کے خلاف تاریخی کارروائی، سی سی ڈی کے سب انسپکٹر کا مبینہ سرپرستی یافتہ نیٹ ورک گرفتار*
*فیصل آباد: تھانہ جھمرہ کے ایس ایچ او چوہدری افضل مڈھیار اور سب انسپکٹر چوہدری خاور عباس چھجو نے منشیات فروشوں کے خلاف فیصلہ کن اور جرات مندانہ کارروائی کرتے ہوئے ایک ایسے ریکارڈ یافتہ خاندان کو قانون کی گرفت میں لے لیا جنکا داماد کرائم کنٹرول ڈیپارٹمنٹ میں سب انسپکٹر تعینات ہے۔*
پولیس کے مطابق گرفتار ملزمہ صابرہ بی بی کے قبضے سے ڈیڑھ کلو گرام ہیروئن برآمد کی گئی، جو کرائم کنٹرول ڈیپارٹمنٹ (CCD) میں تعینات سب انسپکٹر گلزار ہرل کی ساس ہے۔ اسی کارروائی کے دوران ایک اور ملزمہ ساجدہ کو بھی گرفتار کیا گیا، جو مبینہ طور پر سب انسپکٹر گلزار ہرل کے سالے کی اہلیہ ہے، جس کے قبضے سے 1460 گرام ہیروئن برآمد ہوئی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ دونوں گرفتار خواتین ایک ریکارڈ یافتہ منشیات فروش خاندان سے تعلق رکھتی ہیں جو طویل عرصے سے فیصل آباد اور گردونواح میں منشیات فروشی کے مکروہ دھندے میں ملوث رہا۔ سنگین ترین پہلو یہ ہے کہ اس پورے نیٹ ورک کو مبینہ طور پر سی سی ڈی میں تعینات سب انسپکٹر گلزار ہرل کی پشت پناہی اور سرپرستی حاصل رہی، جس کے باعث یہ خاندان قانون سے بالاتر ہو کر کھلے عام زہر فروشی کرتا رہا۔
شہری حلقوں میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے کہ ایک طرف پولیس منشیات کے خلاف قربانیاں دے رہی ہے تو دوسری جانب محکمہ کے اندر موجود کالی بھیڑیں مبینہ طور پر منشیات فروشوں کو تحفظ فراہم کر کے نوجوان نسل کا مستقبل تاریک کر رہی ہیں۔
پولیس ذرائع کے مطابق دونوں ملزمان کے خلاف تھانہ جھمرہ میں الگ الگ مقدمات درج کر لیے گئے ہیں اور تفتیش کا دائرہ وسیع کر دیا گیا ہے۔ شہریوں نے اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ اس مبینہ سرپرستی کرنے والے نیٹ ورک کو بے نقاب کر کے مثال قائم کی جائے تاکہ آئندہ کوئی قانون کو یرغمال بنانے کی جرات نہ کر سکے۔
*دوسری جانب عوامی و سماجی حلقوں نے دبنگ ایس ایچ او چوہدری افضل مڈھیار اور چوہدری خاور عباس چھجو کی اہم کاروائی کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ ایسے نڈر اور بے باق پولیس افسران ہمارے ماتھے کا جھومر ہیں اور منشیات فروشوں کے خلاف اس جنگ میں عوام پولیس کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔*
شیخ غلام مصطفیٰ چیف ایڈیٹر پاکستان آن لائن نیوز نیٹ ورک 923417886500 +