فکر اعجاز
اردو کی فتح: فکری آزادی کی پہلی کرن
تحریر: ڈاکٹر اعجاز علی چشتی
بالآخر وہ دن آن پہنچا جس کا انتظار برسوں سے تھا۔ پنجاب کریکولم اینڈ ٹیکسٹ بک بورڈ نے دو سال کے ناموزوں تجربے کے بعد ایک دانشمندانہ، دور اندیش اور اصلاحی فیصلہ کیا ہے — اب جماعت ششم، ہفتم اور ہشتم کے مضامینِ تاریخ و جغرافیہ لسانِ اردو میں شائع کیے جائیں گے۔
یہ فیصلہ نہ صرف ایک تعلیمی قدم ہے بلکہ فکری نجات کی سمت اٹھایا گیا مدبرانہ و مستحسن اقدام ہے۔
ہم اس فیصلے کا پرخلوص خیر مقدم کرتے ہیں، کیونکہ سچ یہ ہے کہ قومیں اپنی شناخت، تہذیب اور زبان سے جیتی ہیں، اور جو قوم اپنی زبان کھو دے، وہ رفتہ رفتہ اپنی پہچان بھی کھو بیٹھتی ہے۔
پاکستان کا نظامِ تعلیم برسوں سے زوال اور ابہام کا شکار ہے۔
جب تعلیم کا مقصد سمجھ بوجھ کے بجائے محض انگریزی الفاظ رٹوانا رہ جائے تو بچے علم نہیں، غیر ملکی اصطلاحات کے غلام بن جاتے ہیں۔
قوم کی بنیاد اسی دن ہل جاتی ہے جب اس کے نصاب سے قومی زبان کو کاٹ دیا جائے۔
دنیا کی ترقی یافتہ اقوام—چاہے وہ چین ہو، جاپان، ترکی یا فرانس—سب نے اپنی زبان میں تعلیم دے کر ہی ترقی کی منزل پائی۔
اور ہم؟
دنیا کے پانچویں بڑے ملک ہونے کے باوجود علم و سائنس کے محاذ پر کہیں دکھائی نہیں دیتے۔
وجہ صاف ہے — ہم نے اپنی زبان سے بے وفائی کی۔
مبارکباد ہے اُن قائدین، اساتذہ اور محبانِ اردو کو جنہوں نے پندرہ برس پہلے یہ حق بات بلند کی تھی کہ انگریزی میڈیم کا زبردستی نفاذ آئینِ پاکستان کی خلاف ورزی ہے۔
جب پہلی سے دسویں جماعت تک انگلش میڈیم نافذ کیا گیا تو نتائج حیران کن حد تک تباہ کن نکلے —
پہلے ہی سال بائیس لاکھ طلبہ میں سے سترہ لاکھ فیل ہو گئے۔
تب ہم نے آواز بلند کی کہ یہ تعلیمی نہیں، لسانی خودکشی ہے۔
آج الحمدللہ! وہ جدوجہد بارآور ہوئی ہے۔
حکومت نے اپنے قدم کسی حد تک واپس لیے ہیں۔
یہ اردو، آئین اور قوم — تینوں کی فتح ہے۔
اب بھی جدوجہد ختم نہیں ہوئی۔
جب تک اردو پورے ملک میں، ہر سطح پر ذریعۂ تعلیم نہیں بن جاتی، ہمیں اپنی کوششیں جاری رکھنی ہوں گی۔
یہ محض زبان کا مسئلہ نہیں — یہ فکری خودمختاری، ثقافتی بقا اور تعلیمی انصاف کا سوال ہے۔
یقین رکھیے، وہ دن ضرور آئے گا جب ہمارے بچے اپنی قومی زبان میں پڑھ کر سوچیں گے، لکھیں گے اور دنیا کو بتائیں گے کہ علم تبھی پھلتا ہے جب وہ اپنی جڑوں میں پیوست ہو۔
آئیے !
اردو صرف زبان نہیں، یہ ہمارے ایمان، تہذیب اور شعور کی علامت ہے۔
آئیے، اسے دل سے اپنائیں اور نسلوں تک پہنچائیں۔اس کی فکر کیجئیے-
شیخ غلام مصطفیٰ چیف ایڈیٹر پاکستان آن لائن نیوز نیٹ ورک 923417886500 +