*باپ حوالات میں ، بیٹی بے بسی کیساتھ سلاخوں سے لپٹی کھڑی ہے*
*جُرم ؟*
موٹرسائیکل پر اسکول سے واپس لاتے وقت قانون کی ایک لکیر پار کر دی تھی۔
جرم بڑا نہ تھا، سزا دل توڑ دینے والی تھی۔
*باپ کمزور تھا،* اس لیے ٹریفک قانون کی معمولی خلاف ورزی پر حوالات میں ڈال دیا گیا…
اگر وہ طاقتور ہوتا تو شاید قانون بھی راستہ بدل لیتا،
*نہ بیٹی سلاخوں سے لپٹ کر روتی، نہ باپ کی بے بسی تماشہ بنتی۔*
اس دلگیر منظر پر آپنا “ری ایکٹ” 😭 لازم دیں اور زیادہ سے زیادہ اپنے واٹس آپ ٹیلی گرام و دیگر چینلز و گروپس میں 🔄 تیر کے نشان سے شیرینگ کریں اور اس ظلم پر آپنی آواز بلند کریں ہمارے ساتھ
پاکستان آن لائن نیوز نیٹ ورک