آج محسن پاکستان جناب ڈاکٹرعبدالقدیر خان علیہ الرحمہ کی تیسری برسی ہے 3 سال قبل یہ تحریر لکھی تھی مطالعہ فرمائیے۔۔
لکھنا میرے مزار کےکتبے پہ یہ حروف
مرحوم زندگی کی حراست میں مرگیا
تحقیق وتحریر
ازمحمدعثمان صدیقی-
واقفان حال جانتے ہیں کہ جناب محسنِ پاکستان ڈاکٹر عبدالقدیر خان صاحب علیہ الرحمہ بارے بڑےمنظم انداز میں پورےیورپ کےمیڈیا میں ایک گھناؤنی مہم چلائی گئی تھی
اس پربات کرنےسےپہلےضروری ہےکہ ڈاکٹرصاحب علیہ الرحمہ کےبارےضروری ایسی معلومات عرض کروں جس سےپاکستان میں ان کی خدمات واضح ہوسکیں-
محسن پاکستان جناب ڈاکٹرعبدالقدیرخان صاحب علیہ الرحمہ 1952 میں مغربی پاکستان آئے اور 1960 میں کراچی یونیورسٹی سے ‘میٹالرجی’ (دھاتوں کے علم) میں آپ نے سند حاصل کی
اگلی دہائی میں آپ بیرون ملک تعلیم حاصل کرنےتشریف لےگئے پہلے مغربی برلن گئے اور پھر نیدرلینڈز کے شہر ڈیلفٹ میں زیر تعلیم رہے جہاں 1967 میں ‘میٹالرجی’ میں ماسٹرز کی ڈگری حاصل کی۔
1972 میں ڈاکٹرعبدالقدیرخان صاحب نے بیلجئیم میں ‘میٹالرجیکل انجینئیرنگ’ میں ‘لووَن’ کی کیتھولک یونیورسٹی سے ڈاکٹریٹ کیا۔ اس دوران 1964 میں انھوں نے ایک برطانوی خاتون ‘ہیندرینا ریترینک’ سے شادی کی –
شیخ غلام مصطفیٰ چیف ایڈیٹر پاکستان آن لائن نیوز نیٹ ورک 923417886500 +